Ahmed Alvi

Add To collaction

16-Oct-2022 طنزیہ غزل


انگلی 
پٹ وا نہ دے کسی دن تم کو اے یار انگلی 
کرتے ہو ہر کسی کے جو بار بار انگلی

ہم نے اٹھائی انگلی جب بھی کسی کی جانب 
اپنی طرف اٹھی ہیں ہر بار چار انگلی

ہم تو رقیب میں بھی خوبی تلاش کر لیں
اجداد سے نہیں ہے اپنا شعار انگلی

ہم نے کسی کی جانب انگلی نہیں اٹھائی
کیوں ہم پہ اٹھ رہی ہیں یہ بے شمار انگلی

غیروں نے اپنے اندر ڈھونڈے سدا محاسن 
کرتے رہے ہمیشہ اپنے ہی یار انگلی 

کہتے ہیں سیدھی انگلی کچھ کام کی نہیں ہے 
ٹیڑھی بھی کرکے دیکھی کیا ایک بار انگلی 

رکھنے ہیں دانت اپنے گر آپ نے سلامت 
ہو جاؤ کرکے یارو فوراً فرار انگلی

علوی اسی نے اپنا پہنچا پکڑ لیا ہے 
ہم نے تھمائی جس کو بھی ایک بار انگلی 

   6
2 Comments

Asha Manhas

16-Oct-2022 10:20 PM

👍👍

Reply

Simran Bhagat

16-Oct-2022 09:43 PM

بہت اچھا👌👌

Reply